BLOG POSTS
ROAD SAFETY
READ OUR BLOG POSTS
سڑک پرپیدل چلنے والوں کے مسائل
کافی عرصہ یورپ میں گزارنے کے بعد میں پاکستان شفٹ ہوا تو دیگر بہت سے مسائل کی طرح ایک عوامی مسئلہ میری نظر سے گزرا وہ تھا پیدل چلنے والوں کی مشکلات۔ گھر سے باہر چلتے وقت ہم سبھی سڑک کا استعمال کرتے ہیں۔
پاکستان میں ٹریفک حادثات اور انکا حل
سالانہ 35 سے 40 ہزار افراد ہلاک ہوتے ہیں اور معذور ہونے والے افراد ملکی معیشت پر ایک بھاری بوجھ ہیں، جس سے ملکی معیشت کو اربوں کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
اووَرلوڈنگ اور سڑک حادثات
پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں ٹریفک حادثات کی اہم وجہ اوورلوڈنگ ہے ،پاکستان میں قانون کی بالادستی کا بے اثر ہونا مسئلے کی سنگینی میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔
ماحولیاتی آلودگی میں گاڑیوں کا کردار
دنیا کے مختلف ممالک میں صحت عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جہاں دنیا کا ایک چوتھائی حصہ کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے اپنا اپنا کردار ادا کر رہا ہے تاکہ ماحولیاتی آلودگی سے بھی بچا جا سکے۔
ٹریفک حادثات اور سالانہ ہلاکتیں
وزارت مواصلات کی 2018 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ہر سال ٹریفک حادثات کی وجہ سے تقریبا 9 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے جو تقریبا 1400 ارب روپے ہے اور یہ رقم حادثے کے بعد گاڑیوں کی مرمت، زخمیوں کے طبی علاج، گاڑیوں کی مروجہ قیمت اور حادثات کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کے ازالے پر خرچ کی جاتی ہے، 9 ارب ڈالر ایک بہت بڑی رقم ہے جو قومی دفاعی بجٹ سے کہیں زیادہ ہے اور یہ رقم ہم ٹریفک حادثات کی مد میں ضائع کر دیتے ہیں۔
اسلام آباد میں فضائی آلودگی اورمیڑو بس کا نظام
اسلام آباد لاہور کی طرح فضائی آلودگی کا شکار ہوتا چلا جا رہاہے کیونکہ کبھی کسی انتظامیہ نے منصوبہ بندی نہیں کی ہے اور نہ ہی سوچا ہے کہ گاڑیوں یا دھوئیں کے دیگر ذرائع سے کاربن کے اخراج پر کنٹرول کیسے ممکن ہوگا، لاہور شہر ماحولیاتی تباہی کی جیتی جاگتی مثال ہے جس کی بنیادی وجہ گاڑیوں کا دھواں ہے۔ گاڑیوں کو کنٹرول کرنے اور سڑکوں کی توسیع کا حل کیا ہو سکتا ہے؟
لائسنس اور ٹریفک حادثات
پاکستان میں ڈرائیونگ لائسنس کو ریاست ا ور لوگوں کی جانب سے کوئی خاص اہمیت نہیں دی جاتی۔ اس بات کا اندازہ اس عمل سے لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کی عام شاہراؤں اور موٹروے پر چلنے والی گاڑیاں یا تو لائسنس کے بغیر چل رہی ہوتی ہیں یا انکی رجسٹریشن نہیں کروائی جاتی ھے۔
اوورلوڈنگ کے باعث بڑھتے حادثات
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آبادی کے بڑھنے سے گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے ہر چھوٹی بڑی شاہراہ ٹریفک کے رش سے بھرپور ہوتی ہے۔ یہی بڑھتی ہوئی گاڑیاں حادثات میں اضافہ کا باعث ہیں۔
حادثات سے تحفظ کے چند موثر اقدام
پاکستان میں ٹریفک حادثات کی صورتحال خطرناک شکل اختیار کر چکی ہے، نیشنل روڈ سیفٹی کے اندازے کے مطابق 2020 میں پاکستان میں سڑکوں پر ہونے والی اموات اور زخمی افراد 77 فیصد تک بڑھ جائیں گے جبکہ اگر حادثات کو روکنے کی کوئی حکمت عملی پیش نہ کی گئی تو پاکستان میں ان حادثات کی تعداد 2030 میں 200 فیصد تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔
ٹریفک قوانین کے نفاذ میں مسائل
پاکستان میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کا کلچر عام ہوتا جا رہا ہے اور گاڑیوں سمیت موٹرسائیکل اور پیدل چلنے والے اپنے بنائے گئے اصول و ضوابط کی پیروی کرتے نظر آتے ہیں۔
پاکستان میں ٹریفک حادثات کی سنگین صورتحال
عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں سالانہ 35 ہزار لوگ ایکسیڈنٹ میں جاں بحق جبکہ 50 ہزار سے زائد زخمی ہوجاتے ہیں
تیز رفتاری اور عوام کی لاپرواہی
پاکستان میں ہونے والے ٹریفک حادثات کے پیچھے کئی وجوہات میں سے ایک تیز رفتاری بھی ہے
ٹریفک میں نظم و ضبط کا فقدان اور حادثات
سڑکوں پر نظم و ضبط کی صورت حال قائم کرنے کےلیے عوام میں شعور بیدار کرنے کی اشد ضرورت ہے